وانیہ اور آمنہ کی کہانیاں -اردو مزے سے
سکول کا پہلا دن کرونا نے بد مزہ کردیا
کورونا وبا کی وجہ سے دی گئ طویل چھٹیوں کے بعد سکول کھلنے کا اعلان ہوا تو وانیہ اور آمنہ خوشی سے اچھلنے لگیں۔ حلانکہ سخت گرمی تھی لیکن باقی تمام بچوں کی طرح وہ بھی اپنے دوستوں اور اسکول کو یاد کررہی تھیں۔ وانیہ خوش تھی کہ اب اس کی جان بور کر دینے والی آن لائن کلا س سے چھوٹ جاۓ گی اور وہ سکول میں پڑھائ کے ساتھ ساتھ اپنی دوستوں سے ڈھیر ساری باتیں کر سکے گی۔ اب یہ بیک ٹو سکول خریداری کا وقت تھا۔
بابا انھیں ایک کتابوں کی دکان پر لے گۓ۔ وانیہ اور آمنہ نے اسکول کے لۓ نۓ بستے، پینسل، ربڑ، پین، رنگوں کی ڈبی، اورچیزیں رکھنے کے لۓ خوبصورت پاؤچ لۓ۔ اب انھیں اس دن کا انتظار تھا جب وہ اسکول جائیں اور سب دوستوں کو نئ چیزیں دکھا سکیں۔
بابا نے ا نھیں بتایا کہ ابھی سب کچھ پہلے کی طرح نہیں ہوگا۔ کورونا وبا کے پھیلنے کا خطرہ با قی ہے۔ اس لۓ آپ لوگ چہرے پر ماسک پہن کر جایئں اور باربار اپنے ہاتھ دھوئیں۔ اوپر یہ جون ہے جو کہ سخت گرم مہینہ ہے اس لۓ آپ بہت پانی پیئں۔
آج وہ دن آگیا جب وانیہ اور آمنہ نے اسکول جانا تھا۔ وہ دونوں صبح سویرے اٹھ گیئں۔ جلد ہی اسکول وین آگئ۔ آمنہ جونیر اسکول میں ہے۔ پہلے وین نے اسےچھوڑا۔ پھر وین وانیہ کے مڈل اسکول کی طرف بڑھنے لگی۔ وانیہ بہت پرجوش ہو کر وین کی دوستوں سے باتیں کر رہی تھی۔ وانیہ اپنی دوست نبا سے مل کر بہت خوش تھی ـ
اسکول پحنچ کر بچے قطار بنا کر کھڑے ہوگۓ۔ ایک استاد تھرمامیٹر سے بچوں کا بخار چیک کررہی تھیں۔ سب بچے وانیہ کی باری آگئ۔ ارے یہ کیا؟ تھرمامیٹر سے آواز آنے لگی اور تھرمامیٹر کا پارہ چڑھ گیا۔ وانیہ کو بخار تھا۔ جن بچوں کو بخارتھا انھیں ایک طرف بٹھا دیا۔
وانیہ حیران تھی کیونکہ اس نہ تو نزلہ زکام تھا اور نہ ہی کھانسی تھی۔ اس کے پیٹ میں بھی درد نہیں تھا۔بخار کی کوئ وجہ سمجھ نہ آئ۔ ایک استاد سب بچوں کے گھر فون کر رہی تھیں تاکہ وہ بچوں کو واپس لے جائیں۔ وہاں اور بھی بہت سے بچے تھے۔ سخت گرمی تھی۔ وانیہ بہت اداس اور پریشان تھی۔ اس نے بوتل سے پانی پیا اور اپنے بابا کا انتظار کرنے لگی۔ مس زینب نے انھیں بتایاکہ یہ سب ان کی اور باقی بچوں کی صحت کے لے ضروری ہے -کورونا ایک وبائ بیماری ہے- وبائ بیماری وہ ہوتی ہے جو ایک انسان سے دوسرے انسان میں تیزی سے پھیلتی ہے-یہ وبا چین سے شروع ہو ئ اور دیکھتے دیکھتے پوری دنیا میں پھیل گئ-اور بہت سے لو گ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے- زیادہ لوگ ٹھیک ہو گۓلیکن ہسپتالوں میں مریضوں کا دباؤ بڑھ گیا اور لوگ پریشان ہوۓ-
اس سے بچنے کا واحد حل احتیاط ہے-کوروناکی علامات کھانسی ،نزلہ زکام،بخار اور جسم میں درد ہونا ہے-
کچھ دیر بعد ایک استاد بچوں کا بخار دوبارہ چیک کرنے آیئں۔ کچھ والدین زیادہ بخار کی وجہ سخت گرمی کا موسم بتا رہے تھے۔ وانیہ کا بخار دوبارہ چیک ہوا تو اس دفعہ تھرما میٹر پرسکون رہا۔ وانیہ کو بخار نہیں تھا۔
اور بہت سے بچوں کی حرارت یا ٹمریچر بھی اب ٹھیک تھا۔
سب کو یہ ہی سمجھ میں آیا کہ بچوں کوگرمی میں سفر کرنے کی وجہ سے کچھ حرارت تھی جو پانی پینے، منہ دھونے اور پرسکون رہنے کے بعد ٹھیک ہو گئ ہے۔
اسے کلاس میں جانے کی اجازت مل گئ۔ وانیہ جیسے ہی کلاس میں پنچی تو اس کے بابا اسے لینے آگۓ۔ اسکول والوں نے کہا کہ وانیہ کا با ربا ر بخار چیک کیا جاۓ۔ اسے دوا دی جاۓ اور پھر اسکول بھیجا جاۓ۔
گھر آکر بھی وانیہ نے ڈاکٹر کو دکھایا لیکن اسے بخار نہیں تھا۔ لیکن ڈاکٹر نے اسےاحتیاطاً دوائ پینے، آرام کرنے اور زیادہ پانی پینے کا کہا۔ اس کے بابا نے اسکول کو بتا دیا۔اس طرح وانیہ کا اسکول کاپہلا دن بد مزہ ہوگیا۔
Wania aur Amna ki kahanian is a series of short stories to inculcate the love of Urdu reading in the students. Each story has useful information, facts and a moral.
وانیہ اور آمنہ کی کہانیان طالب علموں میں اردو پڑھنے سے محبت پیدا کرنے کے لئے مختصر کہانیوں کا ایک آن لائن سلسلہ ہے۔ ہر کہانی روزمرہ کے واقعات، مفید معلومات ، حقائق اور اخلاقیات ہوتے ہیں۔ طالب علم نۓ الفاظ اور املاء سیکھتے ہیں۔
ہم باقاعدگی سے ہر ہفتے وانیہ اور آمنہ کے نئی کاہیان شائع کرتے ہیں۔ ہماری نئ کہانی سے جڑے رہنے کے لۓ ہمیں گوگل پرتلاش کریں یا ہما را فیس بک صفحہ fusionstories پسند کریں۔
We regularly publish Wania aur Amna new Kahanian every week. To stay tuned Like Us@fusionstories
Or search Wania aur Amna ki Kahanian in google
How was your first Day at school after covid 19 breaks? Share any interesting incident with us in the comment section.