میرا دوست احمد
مجھ سے نہ کھیلے
موباٸل جو لےلے
میں اس کو مناٶں
کیسے سمجھاٶں
موباٸل کوٸ دوست نہیں
بھاگے نہ پکڑے
چھپے نہ چھپاۓ
اک خیالی دنیا میں گھماۓ
بغیر کھیلے ہر کوٸ جیت جاۓ
یہ بھی کوٸ بات ہوٸ
اک جگہ صبح سے رات ہوٸ
میں ہو جاٶں گا اب ناراض
نہ کروں گا فون پہ بات
نہ بتاٶ نٸ ویڈیو گیم کی کہانی
بور نہ ہوۓ تم ، کھیل ہے وہی پرانی
ملنے جو آۓ تو کھیلو ساتھ
مناٶ مجھے باندھ کر ہاتھ
میرے کھلونے تم لے لو
اپنی گیند اور بلا ڈھونڈو
آج تو خوب کھیلیں گے
بارش میں جھولا جھولیں گے
خوب شور مچاٸیں گے
دادی اور نانی کو ستا ٸیں گے
ان کی کہانیاں ان کا پیار
ترس گۓ ہیں اب تو یار
اپنی بیٹری کرلو چارج
موباٸل ایک طرف رکھ دو آج
آٶ کچھ مزا کریں
کھیل کھیل میں لڑا کریں
گلی ، چھت اور میدان
آٶ دیکھیں نیلا آسمان
رنگ بھریں تصویروں میں
چلنا سیکھیں سیدھی لکیروں میں
میرا دوست احمد
مجھ سے نہ کھیلے
موباٸل جو لے لے