امی کیا پکایا ہے
اردو نظم
صاٸمہ ندیم
امی کیا پکایا ہے
بھوک نے ستایا ہے
سکول میں کیا اتنا کام
اب تو کروں گا بس آرام
یہ نہ وین والے انکل
چلا ٸیں جیسے سا یٸکل
ایک گرمی نے شدت دکھاٸ
اوپر سےہو گٸ تھی لڑاٸ
ابھی ہوم ورک بھی کرنا ہے
ساری کاپیوں کو بھرنا ہے
جلدی کھانا لا بھی دیں
میرے پیٹ میں چوہے دوڑیں
ارے یہ کیا سالن پکادیا
روٹی کے ساتھ آلو اور گھیا
مجھے نہیں یہ پسند بالکل
میں کھالوں گا بس کچھ پھل
کبھی نہیں اچھی چیز بناتیں
روز سبزی کی دکان ہیں سجاتی
ہر چیز میں کچھ غذاٸیت رکھی
اللہ نے بناۓ سب پھل اور سبزی
تم تو سمجھدار بچے ہو
احساس اور شعور رکھتے ہو
روز نہ پک سکیں گوشت اور چاول
اچھابنا دوں گی بریانی کل
دھو کر ہاتھ پڑھو بسم اللہ
کرو شکر اس کاجس نے رزق دیا