منشیات سے انکار۔ زندگی سے پیار۔ اردو مضمون/تقریر
#saynotodrugs
Urdu essay & Urdu speech
کرنا ہے اب منشیات سے انکار
چاہے دوست کرے کتنا اصرار
یہ مزا نہیں سزا ہے با ذلت
موت سے پہلے نہ ملے گا فرار
معزز اساتذہ اور میرے ساتھیو!
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کا موقع ملا ہے وہ عصر حاضر کا سب سے زیادہ توجہ طلب موضوع ہے کہ نوجوان نسل کو کسطرح منشیات کے استعمال سے کیسے روکا جاۓ اور انھیں منشیات کے ہاتھوں اپنی زندگی تباہ کرنے سے بچایا جاۓ۔ صرف ایک دفعہ تجربہ کرنے سے کیا ہوگا؟ سوچنے والوں نوجوانوں کو کس طرح قاٸل کیا جاۓ کہ یہ ایک دفعہ ہی انھیں ڈلت، بیماری اور جرم کی گہری کھاٸیوں میں دھکیل دے گا۔ وہ اپنے پیاروں اور قوم پر ایک بوجھ بن جاٸیں گے۔
منشیات کسی بھی ایسی دوا، پاٶڈر یا مواد کا استعمال ہے جس سے انسانی ذہن اور جسم کی کام کی صلاحیت منفی طور پر متاثر ہو جاۓ۔ یہاں تک کے منشیات ایک صحت مند انسان کو اتنا مفلوج اور بے بس کر دیتی ہے کہ اسے اپنی گندگی اور اپنے عمل کا بھی ہوش نہیں رہتا۔ بہت سے نوجوان منشیات کا استعمال دوستوں کے اصرار، تجسس، مالی یا ذہنی پریشانی سے بچاٶ یا صرف وقتی خوشی اور شوبازی کے لۓ شروع کرتے ہیں لیکن یہ نشہ آہستہ آہستہ ان کو صحت مند زندگی اور اس کی خوشیوں سے دور لے جاتا ہے۔
جب کوٸ شخص ایک بار نشے کا عادی ہو جاتا ہے تو اس کے لۓ نشہ چھوڑنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔ نشے کی قیمت پورا کرنے کے لۓ بہت سی غیر قانونی سر گرمیوں میں ملوث ہو جاتا ہے۔ وہ چوری اور لوٹ مار سے لے کر بڑے بڑے جراٸم بھی کر بیٹھتا ہے۔ نشے کے عادی نوجوان جنسی اور جسمانی تشدد کا شکار بھی بنتے ہیں۔
نشہ سے انکا صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک ہمت ہے، ایک تربیت ہے اور ایک رابطہ ہے اپنے آپ سے، اپنے رب سے اور اپنے گھر والوں سے کہ وہ لاکھ دوستوں کے ا
اصرار یا اپنی خوشی کے لۓ نشے سے انکار کرسکے اس یقین کے ساتھ کہ اس کی زندگی کے ساتھ اور بہت سی زندگیاں جڑی ہیں۔ اس کی ہر مشکل اور پریشانی کا حل اللہ پر یقین اور کوشش ہے نہ کہ ان سے فرار۔
تحقیق کے مطابق بہت سے نوجوان ہلکا نشہ لے کر اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں لیکن یہ بھی انھیں زندگی سے بہت دور لے جاتا ہے۔ اتنا دور کہ ان کے پیارے بھی انھیں واپس نہیں لا سکتے۔ وہ اس دلدل میں ہمیشہ کے لۓ دھنستے چلے جاتے ہیں۔ میرا نوجوانوں کو پیغام ہے کہ اپنے اندر نشہ سے انکار کرنے کی ہمت پیدا کریں چاہے وہ ایک معمولی سگریٹ ہی کیوں نہ ہو۔
نشہ سے انکار زندگی سے پیار
تم رہ گزر نہیں ، ہو قاصد
بہار