اردو نظم۔ منشیات سے
انکار
#saynotodrugs
#urdupoetry
منشیات سےانکار،زندگی سے پیار
تم رہ گزر نہیں، ہو قاصد بہار
سر نہ ہلاٶ دُم کی طرح تم
چاہے دوست کرے کتنا اصرار
یہ مزا نہیں سزا ہے با ذلت
موت سے پہلے نہ ملے گا فرار
اک بار تجربہ سے کیا ہوگا،کیا!
پہلا نشہ ہی کرے گا کاری وار
جانور کی مانند گندگی کھاتے
دیکھے ہیں نشہ باز ہر درودیوار
چور، لٹیرے اور مجرم بن گۓ
شہزادے کو بھی دیکھا سر بازار
سکون کےجنون میں ڈوبے جسم
لمحہ لمحہ مرنے کا کرتے انتظار
تم ہی ہو اپنے مسیحا اور دوست
فیصلہ تمہارا ہی ہوگا بس پاٸیدار
واپس پلٹناآسان نہیں ہوتا دوست
ناممکن نہیں پر یہ رستہ ہے دشوار