Advertisement

Friday 17 February 2023

ہفتے کے سات دن بہن بھاٸ تھے۔ اردو کہانی بچوں کے لۓ

 جب ہفتے کے دن بہن بھاٸ ہوتے تھے۔ اردو کہانی بچوں کے لۓ

مصنفہ:صاٸمہ ندیم



اردو کہانی


بہت سالوں پہلے سات بہن بھاٸ  پیر، منگل، بدھ، جمعرات، جمعہ، ہفتہ، اور اتوار ایک گاٶں میں رہتے تھے۔ ان کی زندگی کے سارے دن بس ایک جیسے ہی تھے۔ جب ان کا دل چاہتا وہ کام کرتے اور جب دل چاہتا وہ آرام کرتے۔ ہاں بس کبھی راتیں لمبی ہو جاتیں اور دن چھوٹے اور کبھی دن لمبے ہو جاتے اور راتیں چھوٹی ہو جاتیں۔ وہ اس زندگی سے بور ہو گۓ تو سب سے بڑے بھاٸ پیر نے دنیا کی سیر کا پروگرام بنایا۔ بس پھر بھاٸ منگل، بھاٸ جمعہ، بھاٸ ہفتہ ، بھاٸ اتوار ، بہن بدھ اور بہن جمعرات بھی ساتھ جانے کی ضد کرنے لگے۔ سب نے اپنا سامان اٹھایا اور گھر سے نکل پڑے۔ وہ جنگلوں میں، سمندروں میں اور پہاڑوں پر چکر لگاتے رہے لیکن اب بھی ان کے دن ایک جیسے تھے۔ روز وہی کام اور جب چاہے چھٹی۔ وہ بے چین تھے کہ ایک دن تیز آندھی اور طوفان آیا اور وہ سات بہن بھاٸ اپنی جان بچانے کے لۓ پہاڑ کے اُوپر ایک غار میں چھپ گۓ۔ اس غار میں گھپ اندھیرا اور پر اسرار سی خاموشی تھی۔ بھاٸ منگل نے اندھیرے کو کم کرنے کے لۓ آگ جلا دی۔ آگ کا جلنا تھا کہ ایسا لگا جیسے غار میں زلزلہ آگیا ہو۔ کچھ ہی لمحوں میں انھیں جلتی آگ کی روشنی میں دو بڑی بڑی لال آنکھیں نظر آٸیں۔ وہ اس غار کا جن تھا جو وہاں آرام کر رہا تھا۔ اب ان بہن بھاٸیوں کے شور اور آگ کی گرمی کی وجہ سے جاگ گیا تھا۔ اب وہ جن بہت غصے میں تھا۔ اسے سخت بھوک بھی لگ رہی تھی۔ وہ ان سب بہن بھاٸیوں کو کھانا چاہتا تھا۔ان بہن بھاٸیوں نے وہاں سے بھاگنے کی کوشش کی تو جن نے غار کا منھ بند کر دیا۔

”دیکھیں آپ ہمیں نہ کھاٸیں ۔ہم اپنی دنیا سے آپ کو بہت مزے کا کھانا لا کر دیں  گے“۔ بہن جمعرات بولی۔

بھاٸ بدھ نے بھی التجا کی۔

”اب تم سب میرے غلام ہو۔ تم جلدی مجھے کھانا لا کر دو ورنہ میں تم سب کو کھا جاٶں گا“۔ 

جن غضب ناک ہو کر بولا۔   پیر بھاٸ سب سے بڑا تھا۔ اس نے سب سے پہلے کام شروع کردیا۔ وہ نیچے گاٶں گیا اور بہت سی لکڑیاں جمع کرنے لگا۔ اسے کام کرنا مشکل لگ رہا تھا لیکن اپنی  زندگی کے لۓ کام کرنا بہت ضروری تھا۔ پیر نے بہت کام کیا لیکن وہ شام ہونے تک تھک گیا۔ تب منگل بھاٸ نے  اس کا کام لے لیا۔ منگل بھاٸ کچھ  آرام پسند تھا لیکن کام تو کرنا ہی تھا۔ وہ جلدی اٹھ گیا اور گاٶں سے سبزی اور باقی چیزیں اکٹھی کرنے لگا۔ وہ بھی تھک گیا اور شام ہو گٸ۔ اگلے دن بہن بدھ نے باقی کام کا ذمہ لے لیا ۔ وہ جلدی اٹھ گٸ۔ اس نے بہت سی سبزی کاٹی۔ سبزی بہت زیادہ تھی۔ آخر جن کا کھانا بنانا تھا۔ اور پھر انھیں  بھی تو بھوک لگی تھی۔ بہن بدھ بھی سبزی کاٹ کر تھک گٸ تھی۔ اگلے دن بہن جمعرات نے سارا دن لگا کر بہت سا کھانا بنایا۔ اب بھاٸ جمعہ کا ذمہ لگا کہ وہ جن کو کھانا دے۔ وہ ہفتے کے بڑے پانچ بہن بھاٸ کام کر کے تھک چکے تھے۔ 

 جمعہ بھاٸ نے جن کو کھانے کی دعوت دی۔ سب بہن بھاٸ بہت ڈرے ہوۓ تھے۔ وہ تھک بھی گۓ تھے۔ جن نے کھانا کھایا تو اسے بہت ہی پسند آیا۔ جن نے خوش ہو کر ہفتہ اور اتوار کے دن کسی کام کو نہ کرنے کا انعام دیا۔ وہ بہن بھاٸ خوشی سے اچھلنے لگے۔ انھوں نے ہفتے بھاٸ کے دن خوب آرام کیا اور پھر اتوار بھاٸ کو لے کر سیر کے لۓ چلے۔ سیر کرنے کے بعد انھوں نے جن سے اجازت مانگی لیکن جن کو ان کا کام اتنا پسند آیا کہ انھیں ہمیشہ کے لۓ وہاں روک دیا۔ بس پھر وہ ساتوں بہن بھاٸ کھانے اور اپنی زندگی کی خاطر اسی طرح جن کی غلامی کرتے رہے۔ بس آہستہ آہست ہفتے کے بہن بھاٸیوں کی زندگی دیکھ کر اردگردکے گاٶں اور پھر دنیا والوں نے بھی یہ روٹین بنا لی۔ اب پیر بھاٸ نۓ ہفتے کا آغاز کرتا اور پھر وہ جمعہ تک کام کرتے۔ وہ خوش تھے کہ وہ اپنے چھوٹے بھاٸیوں کے ساتھ آرام کرسکتے ہیں۔ بس مسٸلہ یہ تھا کہ ہفتہ اور اتوار کے دن ایسے لگتا  جیسے جلدی سے گزر جاتے ہوں۔ آخر چھوٹے جو تھے۔ اس طرح پوری دنیا میں ہفتے کے سات دن تقسیم ہو گۓ۔ 

 آخر ان سب کو کھانا بھی چاہیے تھا۔ اور زندگی بھی 

سکون سے گزارنی تھی۔







 

Advertisement