مصنفہ صائمہ ندیم کا ناول
ّ مغل گرہن' تاریخ سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک تحفہ ہے، جس کے آن لاٸن اشاعت کے بعد پاکستان، ہندوستان، بنگلہ دیش اور عالمی سطح پر 5000 سے زائد قارئین ہیں۔
یہ 1857 کے آزادی کے جنگجو سپاہیوں عمر خان، رنبیر نگھ، اشوک ناتھ، انیل اور نیاز دین کی جدوجہد اور امیدوں کی ایک داستان ہے جس نے لال قلعہ میں موجود دہلی کے کمزور مغلوں کو اپنی امیدوں کا مرکز سمجھ کر پکارا اور دم توڑتی مغل سلطنت ہمیشہ کے لیے منہدم ہو گئی۔ بوڑھے بادشاہ بہادر شاہ ظفر کو اس جنگ کے انجام کا اشارہ تھا لیکن اس کے مغل شہزادے اپنی قسمت آزمانا چاہتے تھے۔ ان شہزادوں کا پل پل موت کی طرف سفر پڑھیے ناول مغل گرہن میں۔ جس وقت ہندوستانی لوگ برطانوی آقاؤں سے تنگ تھے وہیں انجلین۔ ایک برطانوی جنرل کی مغرور بیٹی جنگجو سپاہی عمر خان کے لیے اپنی محبت کے آگے بندھ نہ باندھ سکی لیکن عمر خان شہزادہ جوان بخت کے انجلین کے لۓ ارادوں سے بےخبر اپنی منزل کی طرف رواں رہا۔
مرزا غالب ، سید احمد خان اور مغل شہزادی حمیدہ بانو لال قلعے کی دیواروں کے پیچھے کیا کرتے رہے؟ لوگوں نے ماتم کیوں کیا جب ہڈسن نے شہزادہ مرزا مغل، شہزادہ خضر سلطان اور شہزادہ ابوبکر کو عوام کے درمیان قتل کر دیا اور بہت کچھ ناول "مغل گرہن" میں پڑھیے۔
اردو ناول۔ مغل گرہن
مصنفہ: صاٸمہ ندیم
لوکیشنز
دہلی
لال قلعہ دہلی
میرٹھ گیریژن
دہلی کے بازار اور گھر
ہمایوں کا مقبرہ
کردار
- مرکزی کردار
مغل بادشاہ( بہارد شاہ ظفر) عمر ٨٠ سال
شہزادہ مرزا مغل عمر 40 سال کے لگ بھگ
شہزادہ خضر سلطان عمر 30 سال
شہزادہ جوان بخت عمر 18 سال
شہزادی حمیدہ بانو عمر 25 سال
انگریز لڑکی انجلین عمر 18 سال
مرکزی کردار ( جنگ آزادی) عمریں 20-22 سال
سپاہی عمر (ہیرو)
سپاہی اشوک
سپاہی رنبیر سنگھ
سپاہی انیل
ثانوی کردار
ناول مغل گرہن
شہزادہ ابوبکر عمر 18 سال کے لگ بھگ
انگریز جنرل نکلوسن
مرزا غالب
سر سید احمد خان
سپاہی نیاز دین