- Want to avoid the screen time usage of your kids then Take the print and bind the pages of this Urdu story and create your own copy of a storybook.
- Want to avoid adds...go to simplified page option
- #Urdubedtimestory #Urdustoriesforkids
- Download for offline reading
اردو کہانی بچوں کے لۓ
آخری آلو
مصنفہ: صاٸمہ ندیم
افطار کا وقت قریب تھا۔ امی نے سبزی کی ٹوکری میں دیکھا تو وہاں صرف ایک ہی آلو پڑا تھا ۔ امی بہت پریشان ہوٸیں کیونکہ انھیں افطار کے لۓ پکوڑے اور چاٹ بنانی تھی۔ عاٸشہ نے سموسے اور سعد نے آلو والی ٹکی کی فرماٸش بھی تو کی ہوٸ تھی۔ ابو بھی گھر نہیں آۓ تھے کہ بازار سے اور آلو لے آتے۔
۔”اب اس آخری آلو سے میں کیا بناٶں؟“ امی آلو کو ہاتھ میں اٹھا کر سوچنے لگیں۔
۔”پکوڑے تو پیاز کے بھی بن جاتے ہیں۔ چاٹ کی بجاۓ دہی پھلکیاں بنا لیتی ہوں۔ سعد اور آمنہ کے لۓ سموسے اور آلو کی ٹکی کل بنا دو ں گی۔ چلو اس آلو کو میں سالن میں ڈال دیتی ہوں۔ مزیدار گوبھی آلو بناتی ہوں“ امی نے فیصلہ کیا اور چھری ہاتھ میں پکڑ لی۔
۔”مجھے نہ کاٹو۔۔۔۔مجھے نہ کاٹو۔۔۔“ امی کو آوازسناٸ دی۔
۔”ارے یہ آواز کہاں سے آرہی ہے؟“ امی نے آس پاس دیکھا لیکن کچھ سمجھ نہ آٸ۔
۔”مجھے نہ کاٹو۔۔۔مجھے نہ۔۔۔۔“آواز دوبارہ آٸ۔
امی کی نظر ہاتھ میں پکڑے آلو پر پڑی تو حیران رہ گیٸں۔ آلو کی دو آنکھیں تھیں جن پر کالا چشمہ لگا ہوا تھا، چھوٹا سا منہ اور پیلے دانت۔۔۔۔وہ غور سے امی کی طرف دیکھ رہا تھا۔ امی نے ڈر کر چیخ ماری اور آلو کو کچن کے کاٶنٹر پر پھینک دیا۔ آلو جیسے ہی نیچے گرا تو اس نے اچھل کر چھلانگ لگاٸ اور کھڑکی سے باہر بھاگ گیا۔
۔”ہاۓ میرا آخری آلو۔۔۔۔ کوٸ پکڑو اسے۔۔۔“ امی نے دوپٹہ سنبھالا اور آلو کے پیچھے گھر سے باہر آگٸیں۔ اب آلو آگے آگے تھا اور امی پیچھے پیچھے۔۔۔۔
سامنے بڑی سڑک آگٸ۔ سڑک پر بہت رش تھا ۔ افطار کا وقت قریب ہونے کی وجہ سے سب گاڑیوں والے بہت جلدی میں تھے۔ آلو ایک بڑی بس کے نیچے آنے ہی والا تھا کہ اس نے چھللانگ لگاٸ اور بچ گیا۔ پھر وہ ایک کار کے پہیے کے نیچے آتے آتے بچا اور سڑک کے دوسری طرف رہ گیا۔ امی تو پیچھے رہ گٸیں۔آلو ان کی آنکھوں سے اوجھل ہو گیا۔
۔ہاۓ میرا آخری آلو۔۔۔“ امی افسوس کرتے ہوۓ واپس جانے لگیں۔
آلو بہت خوش تھا کہ وہ بچ گیا کہ اچانک اسے کسی نے سڑک کنارے سے اٹھا لیا۔ وہ ایک سبزی کی ریڑھی والا تھا۔ اس نے
آلو کو اپنی ریڑھی پر رکھ لیا۔ ادھر امی کی نظر ریڑھی والے پر پڑی تو اس طرف آگٸیں۔
۔”بھاٸ مجھے کچھ آلو دےدو“۔
۔”باجی میرے پاس یہ پانچ آلو ہی ہیں۔ یہ لے جاٸیں۔“ سبزی والے نے امی کو وہ آلو دے دٸےجس میں وہ آخری آلو بھی تھا۔ اس طرح وہ آخری آلو پھر دوبارہ اسی کچن میں پہنچ گیا۔ امی نے دو آلوٶں کو کاٹ کرپکوڑوں میں ڈال دیا۔ باقی دو کو ابلنے کے لۓ رکھ دیا۔ اب ایک آخری آلو رہ گیا جس کو سالن میں ڈالنا تھا۔
ارے یہ تو وہی آلو تھا! امی اس کو سالن کے لۓ کاٹنے لگیں تھیں ۔
”مجھے نہ کاٹو۔۔۔مجھے نہ کاٹو۔۔۔ میں آلو گوبھی میں نہیں جانا چاہتا۔۔“ آلو نے درخواست کی۔ امی کی نظر پھر بولتے ہوۓ آلو پر پڑی تو پھر انھوں نے چیخ ماری اور اسے پھینک دیا۔ آلو اچھل کر کھڑکی سے باہر جانے ہی والا تھا کہ ابو نے اسےپکڑلیا۔وہ دفتر سے کچھ ہی دیر پہلے آۓ تھے اور ساری کہانی سن چکے تھے۔
۔”اچھا بھٸ ۔۔۔ تم ہی بتا دو کہ تم کیا بننا چاہتے ہو؟“ ابو نے پوچھا۔
بس پھر افطار کا وقت ہوگیا۔بچے کچھ افطار اپنے ہمساۓمیں بھی دے کر آۓ۔ سب نے دعا کی۔ اللہ کا شکر ادا کیا اور افطار شروع کی۔افطار میں بہت مزیدار چیزیں تھیں جیسے کہ آلو کے چپس بھی۔۔۔۔
پھر امی نے آخری آلو کے مزیدار چپس بناۓ تھے کیونکہ وہ آخری آلو
چپس بننا چاہتا تھا۔
ختم شد
چلیں اب بتاٸیں:
۔س۔کہانی میں افطار کی کون کون سے کھانوں کے نام آۓ ہیں؟
۔س۔آپ کا افطار کا پسندیدہ کھانا کونسا ہے؟
س۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ چڑیا روزہ کیا ہوتا ہے؟
۔س۔ آپجا نتے ہیں کہ افطار کے وقت کی تمام دعاٸیں قبول ہوتی ہیں؟ کیا آپ اس وقت دعا کرتے ہیں؟
- آپ کی امی اور ابو آپ کو مزے مزے کے کھانے کھلانے کے لۓ کتنی محنت کرتے ہیں۔ آپ کس طرح ان کی مدد کرکے ان کا شکریہ ادا کرسکتے ہیں؟
آخری آلو۔ اردو کہانی بچوں کے لۓ۔ Urdu story for kids-
funny,moral
Images used in story
#bedtimestoriesurdu
Image credits