میرے دیس کی ہواٸیں
میرے پرچم کو لہراٸیں
دے کر مان آزادی کا
گلوں کو ہر سو مہکاٸیں
میرا ایمان محبت اسکی
جان اس پر واری جاٸیں
یوں اونچا کریں نام اسکا
ذرہ ذرہ مٹی سونا بناٸیں
امن ہو مقدم ہر شے پر
ہر دشمن کو مزا چکھاٸیں
امین ہو تم ان سرحدوں کے
نٸ نسل کو سبق پڑھاٸیں
جڑ سے اکھڑے تو گر گۓ
اپنی مٹی میں قدم جماٸیں
لگن ہو جذبہ ہو گر سچا
منزلیں خود ہاتھ تھماٸیں