Advertisement

Thursday 31 October 2024

کھودا پہاڑ نکلا چوہا۔ضرب الامثل کہانی


جماعت ہفتم میں ضرب الامثال کی مدد سے کہانیاں لکھنے کا مقابلہ ہوا جس میں عبد الہادی مجید کی کہانی بہترین آٸ


 کھودا پہاڑ نکلا چوہا


ایک دن ایک گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا جس کا نام رحیم تھا۔ رحیم کا دل بڑا تھا لیکن عقل کی کمی کا شکار تھا۔ وہ ہمیشہ کچھ بڑا کرنے کے خواب دیکھتا تھا، مگر جب کبھی کوئی منصوبہ بناتا تو نتیجہ ہمیشہ مضحکہ خیز نکلتا.


ایک دن رحیم نے سوچا کہ کیوں نہ ایک پہاڑ کھود کر اس میں سے سونے کے سکے نکالے جائیں۔ اس نے گاؤں والوں کو بتایا کہ وہ پہاڑ کو کھودے گا اور سونا نکالے گا، تو سب نے ہنستے ہوئے کہا، رحیم، یہ کیا فضول بات ہے! پہاڑ کھودنے میں کتنا وقت اور محنت لگے گا؟


لیکن رحیم نے کسی کی بات نہیں سنی اور اپنی کھدائی کا آغاز کر دیا۔ اس نے ایک بڑی کدال لی اور پوری طاقت سے پہاڑ کی طرف بڑھا دن رات محنت کرتا رہا اس کی آنکھیں نیند سے بھری رہتیں، لیکن اس کا عزم پختہ تھا۔


کئی مہینے گزر گئے اور رحیم کی محنت جاری رہی۔ گاؤں کے لوگ روز اس کے پاس آئے اور مزاحیہ انداز میں کہتے، رحیم بھائی، اب کیا نکلا؟ سونے کے سکے یا چاند کی روشنی؟ رحیم ہر بار بڑے یقین سے کہتا، "بس ابهی تهوڑا اور کھودوں گا، پھر دیکھنا، سونا نکلے گا


آخرکار ایک دن جب رحیم نے پہاڑ کی کھدائی مکمل کی تو اس نے ایک بڑا گڑھا کھود لیا تھا۔ اس نے سوچا، اب


تو سونے کے سکے ضرور نکلیں گے۔ جب اس نے گڑھے کے اندر جھانکا تو حیرت سے اس کی آنکھیں پھٹی


کی پھٹی رہ گئیں وہاں ایک چوبا بیٹھا ہوا تھا جو اپنی چھوٹی سی آنکھوں سے رحیم کو دیکھ رہا تھا۔


رحیم نے چوہے کو دیکھتے ہی بولا، "یہ کیا ہے؟ میں نے سونے کے لئے اتنی محنت کی اور تم نکلے ہو؟ چوہا


مسکرایا جیسے کہ اس کا کام ہی تھا لوگوں کو تنگ کرنا۔ رحیم نے سوچا کہ اس چوبے کو تو کوئی سزا ملنی


چاہیے۔


وہ چوہے کے پیچھے بھاگا، گاؤں کے سب لوگ جمع ہو گئے۔ سب ہنس رہے تھے اور کہتے، رحیم، تم نے پہاڑ


کهودا، مگر نکلا کیا؟ ایک چھوٹا سا چوبا" رحیم نے چوہے کو پکڑنے کی کوشش کی مگر چوبا بہت چالاک تھا۔


وه دوڑتا ہوا ایک کونے میں جا کر چھپ گیا۔


اس واقعے کے بعد رحیم نے گاؤں کے لوگوں سے کہا، یقیناً میں نے ایک بڑا پہاڑ کھودا، مگر چوبا نکلا اب


میں سمجھ گیا ہوں کہ کبھی کبھی محنت کا نتیجہ اتنا حیرت انگیز بھی ہو سکتا ہے!" گاؤں والے ہنستے رہے اور


رحیم نے فیصلہ کیا کہ وہ اب وہ ایک اور پہاڑ کھو دے گا اور اس نے گاؤں والوں سے کہا دیکھنا اس پہاڑ سے


سونا نہیں ہیرا نکلے گا سب لوگ ہنسنے لگے اور اپنے اپنے کاموں پر لگ گئے انہوں نے کہا یہ اپنی عقل کھو


بیٹھا ہے


urdu kahani


Advertisement