Ad

Tuesday, 5 August 2025

جس کا کاجیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ اردو کہانی بچوں کے لۓ

 جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ اردو کہانی بچوں کے لۓ

صاٸمہ ندیم

اردو کہانی

ایک دفعہ ایک جنگل میں بہت سے جانور مل جل کر رہتے تھے جب جنگل کے بندروں نےجنگل کے بادشاہ شیر سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگل کے اس حصے میں رہنے والی گلہریوں کو یہاں سے نکال دیں کیونکہ  گلہریوں کے درختوں پر چڑھنے اور اُترنے کی وجہ سے بندر اور ان کے بچوں کو مشکلات ہوتی ہیں اور دوسرا وہ گلہریاں ان کے کھانے کی چیزیں بھی اٹھا لیتی ہیں۔ ایسا جنگل میں پہلے  کبھی نہیں ہوا تھا ۔ سب جانور مل جل کر رہتے تھے۔ بندروں کا یہ مطالبہ سن کر گلہریاں بہت پریشان ہوئیں۔

بندروں کے شیر بادشاہ کے وزیر لومڑی کے ساتھ تعلقات اچھے تھے اس کے علاوہ وہ اپنی چاپلوسی میں بھی مشہور تھے۔گلہریاں جانتی تھیں کہ حق پر ہونے کے باوجود بھی فیصلہ ان کے خلاف آۓ گااور ایسا ہی ہوااور گلہریوں کو جنگل کے دوسرے حصے میں جانے کا کہا گیا۔اس فیصلے کو جنگل کے باقی جانوروں نے بھی پسند نہ کیا لیکن وہ بھی بندروں کی بدمعاشی سے خوفزدہ تھے۔آخر گلہریوں کو جنگل کے دوسرے حصے میں منتقل ہونا پڑاجو کہ درمیان کے حصے کی طرح سر سبز نہیں تھااور انسانی آبادی سے بھی بہت دور تھا۔ وہاں کھانے پینے کی اشیا بھی وافر نہ ملتی تھیں خیر وقت گزرتا رہا اور

بندروں کی من مانیاں روز بروز بڑھتی جا رہی تھی اور جنگل کے باقی جانور ان سے پریشان تھے۔ اب تو بندر اور ان کے بچے پاس کھیتوں میں بھی جا کر فصلوں کو نقصان پہنچاتے تھے۔کچھ دور واقع سڑک کے اوپر لوگوں کو تنگ کرتے تھے۔ان کی ان حرکتوں سے تنگ آکرپاس کی آبادی سے کچھ شکاری جنگل میں آتے اور جانوروں کے بچوں کو پکڑ کر لے کے جانے لگے۔ شکاریوں کا جنگل میں آنا جانا زیادہ ہو گیا اور باقی جانوروں کی جان اور آزادی بھی خطرے میں پڑ گٸ۔ جانوروں نے بندروں کی شکایات کے انبار لگا دیے کہ انھوں نے انسانوں کو جنگل کا رستہ دکھا دیاہے۔ آخر جنگل کے بادشاہ شیر نے فیصلہ کیا کہ بندروں کو جنگل کے دوسرے حصے میں منتقل کر دیا جائے۔ بندروں نے اس فیصلے پر بہت احتجاج کیا لیکن بادشاہ نے فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔

 ان کا اپنا منصوبہ ان پر ہی

لٹ پڑ گیا۔انھیں جنگل کے دور اور ویران والے حصے کی طرف نکال دیا گیا۔

اسی لیے کہتے ہیں جیسا کرو گے ویسا بھرو گے



Like Us & Follow Us