Ad

Sunday, 14 September 2025

ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی۔ کہانی محمد طہ

 _ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی_

:مصنف :محمد طہ جماعت 

ہفتم بی

اردو کہانی


ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک بچہ رہتا تھا اس کا نام شونٹی تھا اس کو ایک ایسی بیماری تھی جس سے اس کے بال کبھی بھی نہیں اگ سکتے تھے اس لیے وہ دوسرے بچوں کے بال دیکھ کر جلتا تھا اس نے ایک دفعہ ایک انسان کو دیکھا اور اس کا نام پوچھا وہ کہنے لگا کہ میرا نام پتنجلی بابا ہے وہ ایک کمپنی کا مالک تھا جس کا نام پتنجلی بابا کے بلے بلے کریم تھا وہ کریم بالوں کو دو منٹ میں اگا سکتی تھی لیکن بچے کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے تو اس نے ان بابا جی کو کہا کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں مگر مجھے بال چاہیے ہیں تنزلی بابا نے کہا کہ اگر تم میرے گھر میں تین دن تک کام کرو گے تو میں تمہیں وہ کریم مفت میں دے دوں گا بچے نے تین دن تک لگاتار محنت سے کام کیا اور اس کو وہ کریم حاصل ہو گئی تو اس نے جب اس کریم کو دو دن تک بالوں پہ لگایا تو کوئی فرق نہ پڑا اور پھر اس نے اس کریم کو بار بار لگایا مگر پھر سے کوئی فرق نہ پڑا کچھ دن بعد اس نے اخبار پڑھی تو پتہ چلا کہ وہ بابا دھوکے باز نکلا تو اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہر چمکتی چیز سونا ۔نہیں ہوتی


 جی  توکیسی لگی آپ کو کہانی مزے کی تھی نا ۔۔۔چلیں آئیں ہم اس کہانی کے مصنف سے ملتے ہیں 



محمد طہ  

جماعت ہفتم بی



Like Us & Follow Us