" ع" " غ
" "ف"
اور
"ق"
سے شروع ہونے والے محاورے، مطلب اور جملے
- عرش پر چڑھانا: ضدی بنادینا
اس کا ایک ڈرامہ کیا کایاب ہوا کہ وہ عرش پر چڑھ گیا۔
- عقل پر پردہ پڑھنا: غلطی پر ہونا
جب سے اس کے پاس پیسہ آیا ہے اس کی عقل پر تو پردہ پڑھ گیا ہے۔
- عہدہ براء ہونا: فرض نبھانا
پولیس کی وردی پہنتے ہی وہ کئ محاذ پر عہدہ براء ہوا۔
عید کا چاند ہونا: بہت کم نظر آنا
جب سے عثمان کا داخلہ میڈیکل کالج میں ہوا ہے وہ تو عید کا چاند ہی ہوگیا ہے۔
- غم غلط کرنا: غم بھلا دینا
اپنا غم غلط کرنے کے لۓ حیدر دو شفٹوں میں کام کرتا ہے۔
- غصہ تھوک دینا: غصہ ختم کردینا
اچھا میں معافی مانگ رہا ہوں تم بھی غصہ تھوک دو۔
- فراٹے بھرنا: بہت تیز چلنا
بلٹ ٹرین فراٹے بھرتی دوسرے شہر پہنچ جاتی ہ۔
- فقرے چست کرنا: مذاق اڑانا
اپنے نمبر زیادہ آتے ہی اقبال سب پ فقرے چست کرنے لگا۔
- قافیہ تنگ کرنا: بہت تنگ کرنا
اس کے شوہر کے مرتے ہی محلے والوں نے اس پر قافیہ تنگ کر دیا۔
- قلعی کھل جانا: راز ظاہر ہونا
اس کے جھوٹ کی قلعی کھلتے ہی وہ معافیاں مانگنے لگا۔
- قصہ پاک ہونا: مر جانا
پاک آرمی نے کئ دہشت گردوں کا قصہ پاک کردیا۔
- قلم انداذ کرنا: لکھتے ہوۓ چھوڑ جانا
شاعر نے اس نظم میں کئ اہم پہلو قلم انداذ کۓ۔
- قلم زد کرنا: کسی چیز کو مٹا دینا
اس کتاب میں اس کی زندگی کی کئ باتیں قلم زد نہ ہو سکیں۔
- قلم توڑنا: بےمثال چیز لکھنا
ایک شاہکار ناول لکھ کر اس نے قلم
ہی توڑ دی۔
- قدم رنجہ فرمانا: تشریف لانا
مولانا صاحب کے قدم رنجہ فرماتے ہی محفل کو چار چاند لگ گۓ۔
- قیامت برپا کرنا: مصیبت آنا
شام کے ملک میں خانہ جنگی نے قیامت برپا کر رکھی ہے۔