Don't take on heart
karachi we love you...
and this poem is for the sawan Karachi rain and Karachi flood that drowned the city. No electricity, no internet, no food, only flooded roads
کراچی کی بارش اورہیں گمکیچڑ میں راستے، ہم اور تم
پکوڑوں کی پلیٹ ، چائے کا مگ
ہاتھ میں پنکھا ، ہم اور تم
بادلوں کی گڑگڑ اہٹ ، بجلی کی سنسناہٹ
بیچ جنریٹر کا شور ، ہم اور تم
بہہ نکلا جو چھپایا تھا گلی کے گٹر میں
وہ ہمارا اپنا کوڑا سڑک میں ، ہم اور تم
سیلن کی بو ، حبس کا عالم
لرزتی ، ٹپکتی چھت ، ہم اور تم
چلانا نہیں تھا تولیا تھا کیوں
منہ چڑاتے فریج، اے سی ہم اور تم
قدرت نے پلا دیا ، ہریالی کو
پانی انساں کا جہاں ہے بند ، ہم اور تم
ٹوٹی سڑکیں ، کیچڑ کا زور
برسا ہے کرپشن کا ساون
پھر بھی…
خوش ہوں ، دیکھا میرے شہر نے امن
بارش میں بھیگے ہنستے چہرے ، ہم اور تم
مٹ جائیں گے نشان دہشت کے
نہ جلنے دیں گے اب زندہ کسی کو، ہم اور تم
پہلی بارش ساون کی مانگتی
عہد روشنی کے شہر سے
دھلا دیا میں نے فضا کو
سنوار دو اب ہوا کو، ہم اور تم
وہ پہلی با رش اور ہیں گم
کراچی کے راستے ، ہم اور تم
Wah Wah ...muqrar muqrar...
DARE to SHARE