Advertisement

Wednesday, 15 July 2020

میں اہل تھا کس اور کے، میری اہلیہ کوئی اور ہے- "مزاحیہ شاعری-mai ahal tha

Don't take it on heart 
and just laugh
Aik shohr  کی دکھ بھری nazam

"مزاحیہ شاعری


میں اہل تھا کس اور کے، میری اہلیہ کوئی اور ہے
میرا خواب کچھ اور تھا، یہ تعبیر کوئی اور ہے

باورچی خانے سے لے کر لانڈری تک ہو جس کا گزر

ڈایپر سے  لے کر دودھ تک ہو جس کا سفر

منہ میں زبان ، آنکھوں میں خواب نہ ہوں

یاد جس کو مرے ماں باپ کے جلاب کے اوقات ہوں

ڈگری چھپا دے برقعے کی جالیوں میں

 خواب سلا دے تکیے کی نالیوں میں

بٹوے پہ میری رکھے نہ نظر وہ

چپ چاپ گزار دے شادی کاسفر و

لیکن۔۔۔۔ 
نِکلی وہ آج کے دور کی عورت

فیس بک نے بدل دی اسکی مورت

ڈراموں سے لے کر ہر برانڈ تک، اپ ڈیٹ ہے وہ 
میرے نئے موٹر سائیکل کے اسٹینڈ  تک

فریج ہے بھرا منجمد کھانوں سے

چھوٹا ہے روتا پیٹ میں لڑتے نانوں سے 

نوکرانی ہے حسین لیکن دیکھنا منع ہے

بیگم سے کمائی پوچھنا اور اپنی کا سوچنا منع ہے 

میں اہل تھا کس اور کے، میری اہلیہ کوئی اور ہے



میرا خواب کچھ اور تھا، یہ 
تعبیر کوئی اور ہے

Wah wah... Muqrar... Muqrar.. 



You like it then share it...


Advertisement