Corona Virus pandemic has ruined the pleasure of normal life.
Poetry
کرونا ہے کہ وبال جان
نہ اُگلے، نہ نِگلے یہ طوفان
پہن پہن کر ماسک، دھو دھو کر ہاتھ، خطا ہوۓ اوسان
نہ نگلے، نہ اگلے یہ طوفان
لاک ڈاؤن ہے ،چھٹی کے دن
دیکھا ہر پارک، ہر بازار،ہردکان
خواب ہوۓ اسکول کے دن
،آن لائن پڑھ کر
دینے پڑےفزیکل امتحان
نہ اُگلے، نہ نِگلے یہ طوفان
کاروبارہو گۓ ٹھپ،
سفیدپوش بن گۓ سب
یہ وقت کڑا پڑا روز وشب
نہ گورا دیکھا نہ کا لا
نہ امریکی نہ افریقی
یہ وبا لے گئ کئ جان
نہ اُگلے، نہ نِگلے یہ طوفان
دنیا تھی بہت تیز،
تھامے وقت کی لگام
بھاگتی دوڑتی فضائیں
،جاگتی
راتیں ہویئں سنسان
نہ اُگلے، نہ نِگلے یہ طوفان
مانگی تھیں کئ باردعا ئیں کہ
لمبی چھٹی مل جاۓ
ایسا ہوگا انجام، سوچ کرہوں
حیران
مخلوق نہیں اوپر قدرت کے
ہر سانس کے بعد اگلی سانس ہے انعام
گزر جاۓ گا یہ وقت بھی،
زندگی رکی ہے نہ رکے گی
لڑنا ہے،مرنا ہے حقیقت میں انسان
نہ اُگلے، نہ نِگلے یہ طوفان
کرونا ہے کہ وبال جان