Advertisement

Saturday, 21 August 2021

NATIONAL HEROES OF PAKISTAN-ESSAY IN URDU-پاکستان کے قومی ہیرو- مضمون اردو-تقریر-فہرست

 NATIONAL HEROES OF PAKISTAN-ESSAY IN URDU-

پاکستان کے قومی ہیرو- مضمون اردو-تقریر-فہرست

 

 قومی ہیرو اپنی قوم کے نظریے کا محافظ، اس کا رہبر اور  ملک کی بنیاد کا امین ہوتا ہے.قومی ہیرو قوم کے مفادات کی حفاظت کے لیے اپنی جان بھی دے دیتا ہے۔ اس کی سوچ اور عمل اپنے ملک و قوم کی بہتری کے لۓ ہوتا ہے ۔ ایک ہیرو ایک سیاسی شخصیت ، ایک جنگجو ، ایک کھلاڑی ، ایک دانشور یا ایک سماجی کارکن ہو سکتا ہے جس نے اپنی قوم کے لیے ناقابل یقین کامیابی حاصل کی ہو۔ قوموں کو اپنے قومی ہیروز کو یاد رکھنا چاہیے اور ان کی قدر کرنی چاہیے کیونکہ قومی ہیرو آنے والی نسلوں کے لیے ہمیشہ ایک آئیڈیل ہوتا ہے۔ پاکستان کو خدا نے کئ ایسےعظیم لوگوں سے نوازا ہے جنہوں نے محنت کی اور اپنی زندگیوں کو اپنے وطن کی بنیاد کی حفاظت کے لیے وقف کیا۔ ہر وہ شخص پاکستان کا ہیرو ہے جس نے وطن کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالا۔ یہاں ہم نے مختلف شعبوں میں پاکستان کے چمکتے ہیروز کی فہرست مرتب کی ہے۔

national heroes of Pakistan

 

یہاں ہمارے قومی ہیروز کی ایک فہرست ہے جسے ہم نے "قومی آزادی کے ہیرو" ، "قومی جنگجو ہیرو" ، قومی کھیلوں کے ہیرو "، قومی دانشورانہ ہیرو" ، اور قومی سماجی بہبود کے ہیرو کے طور پر شمار کیا ہے۔

قومی آزادی کے ہیروز پاکستان

  • قائد اعظم

 

مسٹر جناح 25  دسمبر، 1876 کراچی میں پیدا ہوۓ.وہ برصغیر سے انگریزوں کے نکلنے پر ہندوؤں کے ارادوں کو بھانپ گۓ اور پھر انگریزوں کو برصغیر چھوڑنے پر مجبور کرنے کے علاوہ ، انھوں نے برصغیر میں ایک علیحدہ زمین حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کی جہاں مسلمان اپنی مذہبی اور سماجی اقدار کے مطابق آزادانہ طور پر رہ سکتے ہیں۔ پوری قوم مسٹر جناح کی شکر گزار ہے کہ ان کے جذبہ ، مسلسل جدوجہد سے مسلمانوں کے لیے آزاد زمین حاصل ہوئ ، جس کا نام پاکستان رکھا گیا ہے۔ اسی لیے ہم انہیں قائد اعظم کہتے ہیں جس کا مطلب ہے "سب سے بڑا لیڈر"۔ قائد اعظم11  ستمبر، 1948 کو فوت ہوۓ- ان کا مزارکراچی میں ہے- 

  • علامہ اقبال

 

کسی بھی جدوجہد میں سب سے اولین چیز شعور کو بیدار کرنا اور شرکاء کے دلوں میں جوش پیدا کرنا ہے۔ یہی کام علامہ محمد اقبال نے اپنی مدلل اور بصیرت انگیز شاعری سے کیا۔ وہ 9نومبر 1877 سیالکوٹ میں پیدا ہوئے،علامہ اقبال ایک وکیل، فلسفی، شاعر اور ایک سیاستدان تھے. انھوں نے پہلی بار مسلم اکثریت والی آزاد زمین کا تصور دیا۔ دوسرے مسلم رہنماؤں نے اس کے خواب کی پیروی کی اور اسے سچ کر دکھایا۔ وہ ہمارے قومی شاعر ہیں ان کی بصیرت اور اپنے ہم وطنوں کے لیے پرسوچ شاعری کی وجہ سے انھیں قومی شاعر کہا جاتا ہے-  علامہ اقبال نے 21اپریل 1938 کو وفات پائ-  انھیں لاہور میں سپرد خاک کیاگیا-

.

ADVERTISEMENT

  • شہید عزیز بھٹی

 

آزادی ملنا بذات خود کوئی آسان کام نہیں تھا لیکن کنارے پر دشمن کے ہوتے ہوئے آزاد زمین کی حفاظت کرنااس سے بھی مشکل تھا۔ بھارت نے رات کے وقت پاکستان پر حملہ کیا اور دن کی روشنی میں اپنی لاجسٹک کو پیچھے چھوڑ کر بھاگ گیا کیونکہ پاکستان کے پاس میجر عزیز بھٹی شہید جیسے جنگجو ہیرو موجود تھے۔ قوم نے ان کی بہادری پر انہیں اعلیٰ فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا ہے۔

شہید میجر عزیز بھٹی نے 11 ستمبر1965  کی جنگ میں پاکستان کی طرف دشمن کے مارچ کو روکتے ہوئے اپنی جان دے دی۔

 

  • شہید راشد منہاس

 

 

 

نوعمر ایئرفورس آفیسر راشد منہاس کی شہادت نوجوانوں کے لیے مادر وطن کے لیے جینے اور مرنے کی ایک مثال ہے۔ 17 فروری 1951 کو پیدا ہونے والے راشد منہاس نے ایک نوجوان ایئر فورس پائلٹ کی حیثیت سے نہ صرف اپنے غدار افسر کی نشاندہی کی بلکہ پاکستانی لڑاکا طیارے کو بھارتی سرحد پر لے جانے کے اس کے ارادے کو روک دیا۔ راشد منہاس نے 21 اگست  1971. کو جام شہادت نوش کیا- قوم نے انھیں اعلی ترین فوجی ایوارڈ نشان سے نوازا-

.

  • ڈاکٹر عبدالقدیر خان

یہ ایک ایسی ریاست کے لیے بہت اہم تھا جو مسلسل دشمن کے لاپرواہ حملوں کی زد میں ہے کہ اسے جدید ترین جنگی تکنیکوں اور ہتھیاروں سے لیس اور محفوظ کیا جا سکے۔ یکم اپریل 1936 کو بھوپال ، بھارت میں پیدا ہوئے ، ڈاکٹر عبدالقدیر خان ایک پاکستانی سائنسدان ہیں جو یورپ میں اپنا کام چھوڑ کر پاکستان آئے اور ایٹم بم بنانے میں ملک کی مدد کی۔ بہت سے ممالک وسائل ، پیسے اور طاقت کے باوجود ایٹم بم بنانے سے قاصر ہیں ، اور میں ضرور کہوں گا ، یہ صرف اس لیے ہے کہ ان کے پاس ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسا قومی ہیرو نہیں ہے۔ انہیں پاکستان میں "ایٹمی بم کا باپ" کہا جاتا ہے۔ وہ زندہ ہے اور دارالحکومت اسلام آباد ، پاکستان میں رہ رہے ہیں۔ 

 

  • ڈاکٹر عبدالسلام

جنوری 1926 کو جھنگ کے ایک متوسط ​​گھرانے میں پیدا ہوئے ، عبدالسلام نے جی سی یونیورسٹی لاہور میں ریاضی میں سب سے زیادہ سکور کے ریکارڈ توڑنے کے بعد اسکالرشپ حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے کیمبرج گئے۔ ڈاکٹر عبدالسلام ریاضی اور طبیعیات کے شعبوں میں اپنی تحقیق سے فطرت کے اسرار سے پردہ اٹھاتے رہے۔ طبیعیات میں ایک عظیم نوبل انعام حاصل کرنا آسان تھا اور اب بھی نہیں ہے لیکن ڈاکٹر عبدالسلام نے 1979 میں سائنس کی ترقی میں اپنے مثالی کام کے لیے یہ کام کیا اور نوبل انعام پایا- وہ ہمارے قومی دانشور ہیرو ہیں۔ ڈاکٹر عبدالسلام 21 نومبر 1996 کو انتقال کر گئے تھے۔

 

  • عمران خان  

 

بڑے بین الاقوامی کھیلوں کے ایونٹس ایک ایسی جگہ ہیں جہاں دنیا کسی بھی ملک کی صلاحیت اور جذبہ کے بارے میں جانتی ہے جب اس کے فاتح ٹیم کپ یا میڈل جیتتی ہے - پوری دنیا میں ملک کا نام ہوتا ہے۔ 5 اکتوبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے ، عمران خان ، آپ میں سے بیشتر انہیں پاکستان کے وزیر اعظم کے طور پر جانتے ہیں ، 1992 میں کرکٹ ورلڈ کپ جیتا اور اپنے ملک کا نام عالمی میدانوں میں بلند کیا۔ ان کی کوشش یہیں نہیں رکی۔ اس کے بعد انہوں نے پاکستان میں پہلا مفت کینسر ہسپتال بنایا۔ عمران خان ایک ایسے شخص کی مثال ہے جو منصوبہ بندی کے ساتھ سوچے اور تمام کوششوں اور روایتی نظریات کو مستقل کوشش اور توجہ کے ساتھ مقابلہ کرکے اپنے مقصد کو حاصل کرلے۔ وہ اس وقت پاکستان کے 22ویں وزیر اعظم اور حکمران سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ ہیں۔

 

  • جہانگیر خان

 

 کھیل ایک ایسا میدان ہے جہاں عام آدمی بہت سے ممالک کے بارے میں جانتا ہے جسے وہ دنیا کے نقشے پر دیکھتا ہے۔ اسکواش یورپ کا ایک مشہور کھیل ہے۔ 10 دسمبر 1963 کو پیدا ہونے والے جہانگیر خان چھ مرتبہ ورلڈ اوپن جیت چکے ہیں (1981-1988) ، اور برٹش اوپن مسلسل دس بار (1982-1991) بطور پروفیشنل اسکواش کھلاڑی۔ وہ ایک دہائی تک ناقابل شکست رہے اور برسوں تک غیر ملکی شعبوں میں پاکستان کا نام بلند کیا۔ اس وقت پاکستان کا یہ اسپورٹس ہیرو کراچی میں مقیم ہے۔

 

  • عبدالستار ایدھی

میں اپنے اس قومی ہیرو کے بارے میں بتاتے ہوئے خوش ہوں جن کا نام پاکستان میں ان کے پائیدار سماجی کاموں کی وجہ سے سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا۔ 28 فروری 1928 کو بھارت کے بنتوا میں پیدا ہوئے ، عبدالستار ایدھی ایک عظیم انسانیت پسند تھے۔ ان کی تنظیم نے یتیموں ، بیواؤں اور بے سہارا افراد کو پناہ دی۔ دنیا کی سب سے بڑی مفت ایمبولینس سروس کے ساتھ ، ایدھی فاؤنڈیشن بہت سے زخمیوں کو ہسپتالوں میں لے جاتی ہے۔ انہوں نے نامعلوم لاشوں کو اپنے خاندان کے فرد کی طرح دفن کردیا جاتا ہے۔ عبدالستار ایدھی کے نیک کاموں کی فہرست بہت طویل ہے۔ ان کی تنظیم اب بھی پاکستان میں کام کر رہی ہے۔ ان کا انتقال 8 جولائی 2016 کو کراچی میں ہوا۔ وہ ہمارے قومی ہیروز کی فہرست میں مہمان خصوصی ہیں۔

 

یہ تھے ہمارے قومی ہئرو کی فہرست- ہمیں یقین ہے کہ ہماری قوم ایسے کئ ہیرو 

پیدا کے گی اور یہ فہرست چمکتی رہے گی-

For interesting & New stories Like Fusionstories@Facebook

 

Don't miss Shop books and household @Daraz: Upto 70% Off on all Items

 

ADVERTISEMENT

Advertisement