Advertisement

Saturday, 14 August 2021

وطن کے نام-اردو شاعری- POEM FOR PAKISTAN DAY-WATAN KEY NAAM

This thoughtful poem is for my country Pakistan that is on its way to progress after getting rid of its enemies plans. 


وطن کے نام-اردو شاعری-


تقسیم ہو جاتی در تقسیم، حیراں بن جاتا پریشاں

جو قوم دے دے راستہ ہر بے حمیت کو

 

 جو بن گۓ جوان خود کش بم ، بچانے ملت کو

 نکل پڑے کئ معصوم جنازے، شہرِ رحلت کو


 ڈنڈا تھا یا چھینا ہوا اسلحہ بمقابلہ کروز میزائل

سامنا تھا وحشی دشمن کا، خون بے قیمت کو 


پمفلٹ گراۓ، مرضی کے فتوے پھیلاۓ

پیسہ، دھمکی، دھونس سب بکا قیمت کو


بھٹک گۓ، بہہ گۓ یا رسوا ہوۓ

بہت گراں گزرے کئ سال طبیعت کو


سیکھ لیا جو سکھا دیا، پڑھ لیا جو پڑھا دیا

کتاب، سوچ، سوال، فکر لپٹے رہے جہالت کو


چلے تھے جہاں سے، رکے ہیں کہاں پہ

یہ پوچھے کوئ میرے ایٹم بم کی وراثت کو


وطن کی محبت جو ہوئ بھاری تم پر

سمیٹ لیں اس نے بھی بانہیں خلوت کو


منانا ہے مٹی کو، نظریہ ڈھونڈھ کر لانا  ہے

  واحد سے وفا چاہیے سکون بھری جلوت کو   


اند ھیرا واپس نہ آۓ، خون نا حق نہ بہاۓ

بند کر دیے سارے  دشمن رستے گھر کی خدمت کو


لوٹ رہے صبح کےبھولے، پکار رہے جوش میں

اب شام چمکے گی صبح سے زیادہ  وقت کو


جُت گۓ، ڈٹ گۓ، لڑ گۓ اپنے وطن کی حفاظت کو

 بھولیں ہیں نہ بھولنے دیں گے ہم، ہماری شہرت کو

 

The End

Read this thoughtful Urdu poem on Independence day, Pakistan day or at any national event. The poem focuses on the time, pain and trouble that Pakistan went through for some years. Now when as a nation, we're way back on track then our youth must learn the reasons and consequences that led us to that troubled time, so no enemy can try to uproot us again.  

 

 

 

 

 

 

 


Advertisement