Advertisement

Tuesday, 12 October 2021

سوٹ بوٹ پہنے چور دیکھے- نظم اردو-

 

سوٹ بوٹ پہنے چور دیکھے- نظم


 

سوٹ بوٹ پہنے چور دیکھے

بھاشن دیتے مور دیکھے

 

کچھ سیاست سیاست کھیلتے

کچھ دفتر میں، بور دیکھے

 

ماسک لگاۓ ہمدردی کا

جراثیم بانٹتے، بے شعور دیکھے

 

امانت تھا جو قوم کا خزانہ

منی لانڈرنگ زور و شور دیکھے

 

پرندے اڑتے اور دانہ چگتے

 نصیب سمیٹتے، شب و روز دیکھے

 

نکل جاتا ہے جو حرام ہو

پریشان حال بہت، مشہور دیکھے

 

وقت سے پہلے نہیں تھا ملنا

لالچ کے حواری، باغور دیکھے

 

 

 نصیب سے زیادہ نہیں تھا چلنا

 محلوں سی قبرمیں زندہ درگور دیکھے

 

پھر نہ ملے گا موقع، لوٹ لو

میدان میں گرتے شہ زور دیکھے

 

مزہب کے نام پر لوٹنے والے

نفرت پھیلاتے، فتور دیکھے

 

ہم رہے پھر بھی فدا ان پر

حلانکہ زخم ان کے ہر دور دیکھے

 

 چن لیا ان کو، جنھوں نے اپنے

ٹھکانے سمندر توڑ دیکھے

 

یہ بدعنوانی تو نہیں، سسٹم ہے

ضمیر کو مارتے، دلسوز دیکھے

زمین کا پیٹ بھرتے میں نے بھی

کئ سورما اور شہ زور دیکھے

 

 

NEW URDU POETRY





 

Advertisement