Merey Log is famous nazm or poem of poet Saima Nadeem.
You can read poet Saima Nadeem poem Merey log on fusionstories.
میرے لوگ۔ اردو نظم
شاعرہ :صاٸمہ ندیم
میرے لوگ
کھلی آنکھوں سے بھٹکتے میرے لوگ
بیناٸ رکھ کر ہوۓ اندھے میرے لوگ
بھول کر کہانی سازوں کی سرگوشیاں
دیوتاٶں کے پیچھے چلتے میرے لوگ
کسی طرف کے تو شہید کہلاٸیں گے
بے بندگی کے لۓ روز مرتے میرے لوگ
نظریات کے کٹر مذاکرات سے منکر
منافرت کی آگ میں جلتے میرے لوگ
دو قدموں پہ بھاگتی دنیا چھوڑ کر
ساتھ بیساکھیوں کے اکڑتے میرے لوگ
جیب میں نہیں دھیلا کریں میلہ میلہ
مانگ تانگ کرپیالہ بھرتے میرے لوگ
فرصت نہیں کہ کوٸ کام کا کام کرتے
وقت بہ وقت بہانے بناتے میرے لوگ
مردہ ضمیر کو دفنا کر قاتل کے سنگ
اپنی لاشوں پر چشن مناتے میرے لوگ
کوٸ بات نہ کہو شعور کی آگہی کی
بڑی خبروں کا انتظار کرتے میرے لوگ
سب ہیں جانتے پھر بھی نہیں مانتے
صبح بےنور کی بات کرتے میرے لوگ
سارے خواب سیلابوں میں بہا کر
گھٹن پر رہے بند باندھتے میرے لوگ
Poet Saima Nadeem is a famous and an emerging poet. Saima Nadeem poem merey log is very popular and according to current political situation of pakistan. You can read Saima Nadeem thematic and thoughtful poetry also on famous website Urdupoint.com
Read all Saima Nadeem poems and short stories here.