New Urdu Poetry
تم ربط سے گفتگوکرتےہو
تم منزل کے پانے کا یقین رکھتےہو
وصل کی چاہت لۓ پھرتے ہو
ہمیشہ کے لۓ ملنے کی آس رکھتے ہو
جلترنگ بجاتی ندیاں تمہیں خاموش لگتی ہیں
مترنم شاعری کو صرف لفظ سمجھتے ہو
قوس قزح تو ملن ہے رنگوں کا
تم اسے پل کا تماشا سمجھتے ہو
لفظوں کی محتاج ہےچاہت تمہاری
آنکھوں کی کہانی کو من گھڑت سمجھتے ہو
اوہ بے خبر!
کسی اک سپنے میں تو ہے زندگی
تم خوابوں سے بھاگنا آسان سمجھتے ہو
تنہائ کے لمحوں میں جھانک کردیکھو
تم محبت کا جھوٹا دعوی کرتےہو
کچھ سوال لاجواب ہی رہیں تو اچھا ہے
تم تو ہر پل کچھ شکوے،
کچھ حساب رکھتے ہو۔